نئی دہلی۔ 31 جنوری (پی ٹی آئی) دہلی کے عوام کو کل سے بجلی کا ایک اور جھٹکا لگنے والا ہے۔ دارالحکومت میں بجلی کی تقسیم کرنے والی خانگی کمپنیوں نے سرچارج میں اضافہ کردیا ہے جس سے بجلی کی شرح میں 8 فیصد تک اضافہ ہو گا۔سب سے زیادہ سرچارج بی ایس ای ایس یمنا پاور لمیٹڈ (بی وائی پی ایل)نے بڑھایا ہے جس کی وجہ سے بجلی کی شرحوں میں8 فیصد ہوگا۔ نارتھ دہلی پاور لمیٹڈ (این ڈی پی)نے 7 اور بی ایس ای ایس راجدھانی پاور لمیٹڈ ( بی آر پی ایل)نے سرچارج میں 6 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔اسی دوران مشرقی اور وسطی دہلی میں کل سے گھنٹوں تاریکی کا خطرہ لاحق ہے جبکہ سرکاری برقی سپلائی کمپنی این ٹی پی سی نے بی ایس ای ایس جمنا پاور لمیٹیڈ کو واجبات کی عدم ادائیگی کے نتیجہ میں برقی سپلائی نہ روکنے دہلی حکومت کی درخواست مسترد کردی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ دہلی حکومت نے واجبات کی ادائیگی کے لئے دی گئی مہلت میں توسیع کے لئے این ٹی پی سی سے درخواست کی تھی لیکن برقی
پیداوار کمپنی نے توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر اروند کجریوال کی جانب سے روزانہ 10 گھنٹے برقی کٹوتی کی دھمکی کے ذریعہ حکومت کو بلیک میل کرنے کی کوشش کا بی ایس ای ایس ڈسکامس پر الزام لگائے جانے کے چند گھنٹے بعد ہی این ٹی پی سی کے فیصلہ سے اُنہیں واقف کروایا گیا۔ کجریوال نے برقی منقطع کرنے پر ان کمپنیوں کو سخت کارروائی حتیٰ کہ لائسنس منسوخ کردینے کا تک انتباہ دیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ریلائنس انفا کی ماتحت کمپنی بی وائی پی ایل دسمبر میں سپلائی کی گئی برقی کے لئے این ٹی پی سی کو 120کروڑ روپے واجب الادا ہے۔ بی وائی پی ایل نے دہلی حکومت سے پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ ہفتہ سے اُس کی سپلائی کے علاقہ میں 8 تا 10 گھنٹے برقی کٹوتی ہوسکتی ہے کیونکہ کمپنی کے پاس برقی خریداری کے لئے درکار رقم موجود نہیں ہے۔ دہلی کے معتمد برقی پنیت گوئل کو موسومہ مکتوب میں بی وائی پی ایل نے مشکل صورتحال سے نکلنے حکومت سے فی الفور مالی مدد فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔